اسلامی تواریخ کی تحقیق قربانی کے مسائل

حضرت اسماعیل کی قربانی کے بعد دنبہ کا گوشت کہاں گیا؟

السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس بارے میں،
کہ قربانی کے لیے جو دنبہ آیا تھا حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اس کو ذبح کیا تھا تو اس کا گوشت کہاں گیا، اس کو بانٹا گیا یا پھر کیا ہوا؟


و علیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب ھو الھادی الصواب
اس بارے میں تفاسیر میں مختلف اقوال بیان کیے گۓ ہیں۔
مگر مشہور یہ ہے اس کا گوشت جانور کھا گئے تھے۔

وقار الفتاوی میں ہے:
اس پر تو سب کا اتفاق ہے کہ دنبہ کے سینگ خانہ کعبہ میں رکھے گۓ تھے اور حضور علیہ السلام کی حیات ظاہری تک محفوظ تھے۔حضرت عبداللہ ابن زبیر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حجاج بن یوسف نے کعبہ پر حملہ کیا تھا، جس سے خانہ کعبہ میں آگ لگ گئ تھی اور کعبہ منہدم ہو گیا تھا۔

تو سینگوں کا کیا ہوا۔ اس کا تذکرہ کہیں نہیں ملتا ، گوشت کے متعلق زیادہ مشہور قول یہ ہے. جس کو علامہ صاوی نے ،تفسیر صاوی میں لکھا ہے، کہ اس کا گوشت جانور کھا گۓ تھے۔ (وقار الفتاوی جلد 1 صفحہ 70)

واللہ اعلم بالصواب
فقیر محمد دانش حنفی
ہلدوانی نینیتال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے