خرید و فروخت کے مسائل

ہندو دیوی-دیوتاؤں کی تصویر بنانا اور چسپاں کرنا کیسا ہے

السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ
زید ریڈیم کا کاروبار کرتا ہے بسا اوقات اسے گراہک کے آرڈر پر ریڈیم سے ہندو دیوی-دیوتاؤں کی تصاویر بھی بنانی پڑتی ہے جسکی اسے اجرت ملتی ہے۔
بکر کہتا اسے ایسی کمائی حرام معلوم پڑ رہی ہے۔۔۔۔اسی تعلق سے اس نے مجھ نا چیز کو یہ مسئلہ معلوم کرنے کے لیے آپ کی طرف رجوع کی درخواست کی ہے۔
براہ کرم اس تعلق سے رہنمائی فرمائیں۔ عین نوازش ہوگی۔
المستفتی: شوکت علی بھائی، دھولیہ مہاراشٹرا انڈیا


الجواب اللھم ھدایة الحق و الصواب

اولاً تو یہ جاننا چاہیئے کہ بلا ضرورت شرعی مطلقاً تصویر بنانا ہی ناجائز ہے۔ چہ جائے کہ ہندو دیوی-دیوتاؤں کی تصویر بنانا۔ وہ تو اور بھی سخت حرام ہے کہ یہ شرک و بت پرستی اور ہندوؤں کے اظہار شعائر پر معاونت (مدد کرنا) ہے اور اعانة علی المعصیة بھی سخت حرام ہے۔ اللہ رب العزت فرماتا ہے:

وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ․ (المائدة: 2)

اور تم گناہ و زیادتی پر تعاون نہ کرو۔

اور حرام کام کی کمائی بھی حرام ہی ہوتی ہے۔
لہذا صورت مسؤلہ میں زید پر لازم ہے کہ دیوی-دیوتاؤں کی تصویر بنانا اور لگانا فوراً بند کردے، توبہ و استغفار کرے اور جو کمائی اب تک اس حرام کام سے حاصل کی ہے اسے بلا نیت ثواب کسی غریب کو دے دے۔ فقط جائز کام کرے کہ اللہ اسی میں برکت دیتا ہے "واللہ یرزق من یشاء بغیر حسابٍ”

ھذا ماظہر لی و اللہ اعلم بالصواب

کتبہ
العبد الحقیر الی ربہ الغفور
محمد شعیب رضا نظامی فیضی
خادم التدریس و الافتاء: جامعہ رضویہ اہل سنت، گولا بازار ضلع گورکھ پور یو۔پی۔
٢٧ ذی الحجہ ١٤٤٤ ھ مطابق 16 جولائی 2023 اتوار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے