اشعار کی تحقیق

شاہ است حسین یہ شعر کس نے لکھا ہے

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان شرع

شاہ است حسین بادشاہ است حسین

یہ شعر کس نے لکھا اور اس کا پڑھنا کیسا ہے؟
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائے

السائل..غلام احمد رضا، جھارکھنڈ


و علیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب ھو الھادی الی الصواب

اس بارے میں فقیر کی کوئی تحقیق نہیں ہے ،، البتہ
اس سوال کے متعلق علامہ شریف الحق رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ باوجود تتبع تام اسقراء حتی الامکان کے تا ہنوز حضرت سلطان الہند خواجہ غریب نواز رحمہ اللہ یا ان کے سلسلے کے بزروگوں یا ہندوستان کے معتمد مصنفین کی تصنیفات میں کہیں اس رباعی کا تذکرہ نہیں۔، قصاص قسم کے واعظین بڑے طم طراق سے اسے حضرت غریب نواز کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ میں نے ان قصاص سے پوچھا کہ اس کی کیا سند ہے تو اب تک کوئی بھی اس کی سند نہیں پیش کر سکا کسی نے بازاری رسالوں کا نام لیا کسی نے کسی واعظ کا حوالہ دیا۔ حد یہ ہے غریب نواز کی طرف ایک دیوان منسوب ہے۔ اس میں بھی یہ رباعی نہیں ہے۔ غرض کے اب تک یہ ثابت نہیں کہ سلطان الہند کی رباعی ہے۔حضرت غریب نواز کے آستانہ عالیہ پر میں نے کہیں کندہ نہیں دیکھی۔، ہو سکتا ہے کندہ ہو میں نے دسوں بار کی حاضری کے باوجود کتابت پڑھنے کی بھی کوشش نہیں کی۔میرا ذوق یہ ہے کہ جتنی دیر کتابت کے پڑھنے میں مصروف رہوں اتنی دیر مواجہ اقدس میں کیوں نہ وقت گزاروں۔، اور اگر بالفرض یہ رباعی وہاں کندہ ہو بھی تو یہ اس کی دلیل نہیں کہ رباعی حضرت کی ہو ،۔۔

(فتاوی شارح بخاری جلد 2 صفحہ 204)

واللہ اعلم بالصواب
فقیر محمد دانش حنفی غفرلہ
ہلدوانی نینیتال، 9917420179

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے