اسلامی تواریخ کی تحقیق

حضورﷺ کے وصال کی اصل تاریخ کیا ہے؟

السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا سے کب پردہ فرمایا تھا کس دن کس مہینے میں؟
المستفتیہ : سیدہ خضراءعطاریہ بریلی شریف یوپی انڈیا


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اللھم ھدایۃ الحق الصواب :
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال پرملال کی تاریخ میں اختلا ف ہے۔ مشہورقول یہی ہے کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا وصال بارہ ربیع الاول کوہوا ، لیکن تحقیق اعلی حضرت رضي الله تعالي عنه یہ ہے کہ وصال پرملال 13ربیع الاول11ھجری بروز پیر بمطابق 8 جون 632عیسوی کو ہوا کیونکہ یہ تو بالاجماع ثابت ہے کہ وفات مبارکہ پیر کے دن ہوئی اور یہ بھی ثابت ہے کہ دس ذوالحجہ کو جمعۃ المبارکہ تھا، اب اگر حساب کیا جائے ، تو بارہ ربیع الاول کسی بھی اعتبار سے پیر کو نہیں بنتی ، سیدی اعلی حضرت مجدد دين وملت امام احمد رضا خان رضي الله تعالي عنه تحرير فرماتے ہیں : "تحقیق یہ ہے کہ حقیقتاً بحسب رویت مکہ معظمہ ربیع الاول شریف کی تیرہویں تھی مدینہ طیبہ میں رویت نہ ہوئی لہذا ان کے حساب سے بارہویں ٹھہری وہی رواۃ نے اپنے حساب کی بنا پر روایت کی اور مشہورو مقبول جمہور ہوئی یہ حاصل تحقیق امام بارزی و امام عمادالدین بن کثیر و امام بدرالدين بن جماعہ وغیرھم اکابر محدثین و محقیقین ہے”
(فتاوی رضویہ مترجم ج : 26 ص :417)
تفصیل کے لئے دیکھئے فتاوی رضویہ مترجم ج : 26 ص : 415–427 رضا فاونڈیشن لاہور

کتبہ : گدائے حضور رئیس ملت محمد عرف صدام حسين احمد قادري ميراني فيضي خادم میرانی دارالافتاء
۹ ربیع الاول ١٤٤۲ھ مطابق 27 اکتوبر 2020ء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے