کیا فرماتے ہیں علما ٕ فحول و مفتیان ذوی العقول مسئلہ ذیل میں کہ خانہ کعبہ پر سب سے پہلے غلاف کس نے چڑھا یا تھابینوا تواجروا!
سائل محمد دانش رضا اسمٰعیلی کولکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
خانہ کعبہ پر سب سے پہلے غلاف یمن کے بادشاہ تبع نے چڑھایا۔
حضرت علامہ محمد نور بخش توکلی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہ سیرت رسول عربی ٣٨( المدینة العلمیة) پر تحریر فرماتے ہیں:
کہ "تَبَابِع یمن میں سے تُبّان اسعد ابو کرب تھا۔وہ بلا دِ مشرق کو فتح کر کے واپس آتا ہوامد ینہ میں اترا، جہاں وہ جاتا ہوا اپنے بیٹے کو چھوڑ گیا تھا مگر اس کو کسی نے ناگہاں قتل کر دیا تھا اس لئے تبَّع مذکورہ نے مدینہ اور اہل مدینہ کو تباہ کر نا چاہا مگر یہودِ بنی قُرَیْظَہ سے۔ دوعالموں نے تبَّع کو منع کیا۔اس نے وجہ دریافت کی تو عالموں نے کہا کہ ٓاخرزمانہ میں قریش میں سے ایک پیغمبر پیدا ہوگا جس کی ہجرت اسی شہر مدینہ کی طرف ہوگی۔ وہ یہ سن کے باز آیا اور اس نے مذہب ِیہوداِختیار کر لیا۔
تبَّع مذکورہ مدینہ سے اپنے وطن یَمَن کی طرف روانہ ہوا، را ستے میں اس نے مکہ میں چھ دن قیام کیا اور طواف کر کے کعبہ پر بُردِ یَمانی چڑھائی۔ یہ تبَّع پہلا شخص ہے جس نے سب سے پہلے کعبۃ اللّٰہ پر پر دہ چڑھایا”
واللہ اعلم بالصواب
الفقیر الی ربہ القدیر غلام مصطفی اسمٰعیلی میرانی
خادم: جامعہ فیضان اشرف رٸیس العلوم اشرف نگر کھمبات شریف گجرات انڈیا۔
١٩ ربیع الاول شریف ١٤٤٢ھ