حیض، نفاس و استحاضہ صحبت کا بیان

حائضہ کی عادت میں تبدیلی کے بعد صحبت کا حکم

کیا فرماتے ہیں علماے کرام مسئلہ ذیل میں کہ
ھندہ کی شادی سے قبل حیض آنے کی مدت کچھ اور تھی، بعد شادی بدل گئی، کچھ دنوں بعد پھر سے بدل گئی، اور ابھی آخری مرتبہ دس دنوں تک حیض کا خون آیا لیکن کبھی بھی سات دنوں سے کم خون نہیں آیا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ اگلی مرتبہ جب حیض آئے اور دس دن سے کم یعنی آٹھ یا نو دن آئے تو کیا غسل کرنے کے بعد جماع کیا جاسکتا ہے یا نہیں؟ اور اس کے بعد اگر تبدیلی آتی رہے تو کس عادت کا اعتبار کیا جائے گا؟
المستفتی: حافظ نور عالم، لہرا بازار ضلع مہراج گنج


الجواب بعون الملک العلام

صورت مسئولہ میں جبکہ ھندہ کو حیض آنے کے دنوں کی تعداد متعین نہیں یا پہلے متعین تھی اب تبدیلی ہوتی رہتی ہے حتی کہ اخری بار پورے دس دنوں تک دم حیض آتا رہا مگر کبھی سات دن سے کم نہ آیا تو اب کی بار دم حیض اگر چہ دس روز سے پہلے بند ہوجائے ابھی صحبت جائز نہیں اگر چہ غسل کرلے۔ کیوں کہ عادت میں پچھلے مہینے کا اعتبار کیا جاتا ہے اور پچھلے مہینے حیض پورے دس دنوں تک آیا ہے لہذا اس بار بھی پورے دس دنوں تک انتظار ضروری ہے۔
ہاں اگر پچھلے مینے سات دن تک دم حیض آیا ہوتا اور اس بار بھی سات دن یا اس سے کچھ زیادہ آٹھ یا نو دنوں تک خون آیا ہوتا تو بعد غسل یا تیمم و نماز کی ادائیگی یا نماز فرض کے بقدر وقت گزر جانے پر صحبت جائز ہوتا۔ ھٰکذا فی الفتاویٰ الرضویہ؛ جلد 2، کتاب الطہارة، باب الحیض، ص34۔

۞عادت متعین کرنے کے لیے کم از کم دو سے تین حیض کو مدنظر رکھیں اگر سبھی مرتبہ ایک ہی مدت تک آکر دم حیض بند ہوجائے تو اسی کو عادت متعین کرلیں ورنہ پچھلے مہینے کا اعتبار کرتے رہیں۔

ھذا ما ظہر لی واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب ورسولہ الاعلیٰ

کتبہ
محمد شعیب رضا نظامی فیضی
خادم التدریس و الافتاء: دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور، سھارتھ نگر، یو۔پی۔ انڈیا
٨ صفرالمظفر ١٤٤١ ھ مطابق 8 اکتوبر 2019 ء بروز منگل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے