کیا فرماتے ہیں علماے دین اس مسئلہ میں کہ
بستر پر نجاست غلیظہ و خفیفہ لگ جائے لیکن معلوم نہ ہو کہ کہاں لگا ہے تو اسے پاک کیسے کیا جائے؟
المستفتی: محمد تبریز، گولا بازار ضلع گورکھ پور
الجواب اللھم ھدایة الحق و الصواب
﷽
اگر نجاست کے نشانات ظاہر ہوں تو صرف اسی حصہ کو تین بار اچھی طرح دھر کر نچوڑ لینے سے پاک ہوجائے گا۔ اور اگر نشانات نجاست ظاہر نہ ہوں تو کسی بھی حصہ کو تین بار دھو کر پانی نچوڑ لیں اور اگر بستر بھاری ہو کہ نچوڑتے نہ بنتا ہو تو ہر بار پانی سے دھو کر کسی اونچی جگہ ٹانگ دیں تاکہ پانی نکل جائے۔ ایسا کرنے سے بستر پاک ہوجائے گا۔ مگر پورا بستر دھونا زیادہ احوط و مناسب ہے۔ کما فی فتاوی الھندیہ:
اذا تجسس طرف من اطراف الثوب و نسیہ فغسل طرفاً من اطراف الثوب من غیر تحرٍ حکم بطہارة الثواب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ والاحتیاط ان یغسل جمیع الثوب۔
(فتاوی ھندیہ؛ جلد1 ، ص43 ، باب السابع فی النجاسة و احکامھا)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
العبد الحقیر الی ربہ الغفور
محمد شعیب رضا نظامی فیضی
خادم التدریس و الافتاء: دارالعلوم امام احمد رضا، بندیشرپور، سدھارتھ نگر یو۔پی۔
١٩ ربیع الغوث ١٤٤٠ ھ مطابق 27 دسمبر 2018 ء بروز جمعرات