طلاق کے مسائل

حالت نشہ وغیرہ میں کئی بار بے نیت طلاق دینے کا حکم

اگر شوہر نے شراب پینے کے بعد حالت نشہ میں اپنی بیوی کو طلاق دی اس طرح کہ بیوی کی طرف اشارہ کرکے اس کے بھائی سے کہا کہ جا میں نے اسے طلاق دیدی ایک بار کہا پھر کچھ مہینے کے بعد بیوی سے جھگڑا ہوا تو غصہ میں اس سے کہا جا میں نے تجھے طلاق دی تجھے چھوڑ رہا ہوں اس طرح سے غصہ اور نشہ میں کئی بار طلاق دی لیکن اب کہتا ہے میں نے طلاق کے ارادے سے نہیں کہا تو کیا حکم ہے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟ قرآن مقدس اور حدیث شریف کے حوالے سے جواب عنایت فرمائیں۔
المستفتیہ: نذرانہ بانو
موہینی بابا BIC انٹر کالج جھانسی یوپی انڈیا


الجواب -بعون الملک الوھاب- فتاوی رضویہ میں ہے: "صریح الفاظ میں نیت کی حاجت نہیں ہوتی” اھ (ج١٢، ص٤٥١، کتاب الطلاق ، رضا فاؤنڈیشن لاہور)
اور حالت نشہ کی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔
در مختار میں ہے: "ویقع طلاق کل زوج بالغ عاقل ولو عبدا مکرھا أو ھازلا أو سفیھا أو سکران” ولو بنبیذ أو حشیش أو افیون أو بنج زجرا به یفتی” اھ (کتاب الطلاق ص ٢٠٦ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)
فتاوی رضویہ جدید میں ہے: "نشہ کی چیز پی اور اس نشہ میں طلاق دی بلاشبہہ بالاتفاق ہوگئی” اھ (ج١٢، ص٣٨٦، کتاب الطلاق ، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
لہذا صورت مسئولہ میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں اب بے حلالہ رجعت نہیں کرسکتا۔
قرآن مجید میں ہے: ” فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنۡۢ بَعۡدُ حَتّٰی تَنۡکِحَ زَوۡجًا غَیۡرَہٗ ؕ فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡہِمَاۤ اَنۡ یَّتَرَاجَعَاۤ اِنۡ ظَنَّاۤ اَنۡ یُّقِیۡمَا حُدُوۡدَ اللّٰہِ ؕ وَ تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ یُبَیِّنُہَا لِقَوۡمٍ یَّعۡلَمُوۡنَ ﴿۲۳۰﴾ (سورۃ البقرۃ: ٢٣٠)
پھر اگر اس کو ( تیسری ) طلاق دے دی تو وہ عورت اس ( تیسری طلاق ) کے بعد اس پر حلال نہیں ہے یہاں تک کہ وہ عورت اس کے علاوہ کسی اور مرد سے نکاح کرے ‘ پھر اگر وہ ( دوسرا خاوند ) اس کو طلاق دے دے تو پھر ان پر کوئی حرج نہیں ہے کہ وہ اس ( طلاق کی عدت کے بعد ) پھر باہم رجوع کرلیں اگر ان کا یہ گمان ہو کہ وہ دونوں اللہ کی حدود کو قائم رکھ سکیں گے۔ اور یہ اللہ کی حدود ہیں جن کو اللہ ان لوگوں کیلیے بیان فرماتا ہے جو علم والے ہیں

کتبہ محمد صدام حسین برکاتی فیضی۔
صدر میرانی دار الافتاء و شیخ الحدیث جامعہ فیضان اشرف رئیس العلوم اشرف نگر کھمبات شریف گجرات انڈیا۔
٤ جمادی الاول ٤٤٤١؁ھ مطابق ٢٩ نومبر ٢٢٠٢؁ء