جنازہ

شرابی کاجنازہ پڑھنا کیسا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله تعالى وبركاتہ
شرابی کی نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے جبکہ وہ ہمیشہ شراب کے نشہ میں رہتا ہو؟
سائل: قاری عرفان بھجواری ضلع سدھارتھ نگر ، یوپی انڈیا


بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعليكم السلام ورحمة الله تعالى وبركاتہ
الجواب : – اللہم ھدایۃ الحق والصواب–مسلمان خواہ پرہیز گار ہو یابدکار اس کے جنازہ کی نماز پڑھنا فرض کفایہ ہے حدیث پاک میں ہے: "الصلوة واجبة علی کل مسلم یموت برا کان او فاجرا وان عمل الکبائر”
(سنن ابي داؤد ، حدیث نمبر: 2533 كتاب الجهاد ، باب فی الغزو مع ائمة الجور)
يعني ہر مسلمان کی نماز جنازہ واجب ہے چاہے وہ نیک ہو یا برا اگرچہ مرتکب کبیرہ ہو۔

لہذا صورت مستفسرہ میں اگرچہ شرابی ارتکاب حرام کے سبب سخت فاسق وفاجر اور بدکار ہے مگر اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی کماورد فی الحدیث السابق

فتاوی فیض الرسول میں ہے : "جب کوئی مسلمان مرجائے خواہ متقی و پرہیز گار ہو یا شربی وبدکار اسلامی طریقہ پر اس کی تجہیزو تکفین کرنا اور جنازہ کی نماز پڑھنا ہر اس مسلمان پر فرض کفایہ ہے جس کو موت کی اطلاع ہوجائے.” اھ

(ج :1 ص:440 کتاب الجنائز )

کتبہ: گدائے حضور رئیس ملت محمد عرف صدام حسين احمد قادري ميراني فيضي خادم میرانی دارالافتاء
١۸ ربیع النور ١٤٤۲ھ مطابق 5 نومبر 2020ء

الجواب صحیح : مفتی محمد ارشد حسین الفیضی مد ظلہ العالی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے