قرأت مسافر کی نماز

نماز میں خلاف ترتیب تلاوت قرآن کا حکم

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبركاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان ذوی الاحترام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
نماز میں پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پڑھا پھر دوسری میں سورہ کوثر اور تیسری میں سورہ ناس اور چوتھی میں سورہ قدر پڑھ لیا تو کیا سجدۂ سھو کرنا پڑے گا۔؟ کیونکہ قرآن کو الٹا پڑھ لیا۔
بینوا وتوجروا!

المستفتيہ: فرحت زیبا، سسرام بہار


الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب: صورت مسئولہ میں سجدۂ سہو واجب نہیں ہے۔کیونکہ قرآن کریم کو ترتیب سے پڑھنا واجبات تلاوت سے ہے، نہ کہ واجبات نماز سے،لہذا سجدۂ سہو کی قطعا ضرورت نہیں۔ہاں اگر قصدا(جان بوجھ کر) اس طرح (خلاف ترتیب) پڑھتا ہے تو ضرور گنہگار ہوگا،کہ قرآن کریم کو خلاف ترتیب پڑھنا حرام ہے۔اور اگر سہوا(بھول کر) ایسا ہو گیا تو گنہگار بھی نہیں۔سیدی سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ سے اسی طرح کا ایک سوال ہوا،آپ نے جوابا ارشاد فرمایا:”ترتیب الٹنے سے نماز کااعادہ واجب ہو نہ سجدہ سہو آئے۔ ہاں یہ فعل ناجائز ہے اگرقصدا کرے گنہگارہوگا ورنہ نہیں۔”(فتاوی رضویہ مترجم جلد ۷)
رد المحتار میں ہے: "ترتیب السور فی القراءۃ من واجبات التلاوۃ وانما جوز للصغار تسھیلا لضرورۃ التعلیم ط التنکیس اوالفصل بالقصیرۃ انما یکرہ اذا کان عن قصد فلو سھوا فلا”۔ملخصا.(کتاب الصلاۃ،فصل ویجہرالامام ،قبیل باب الامامۃ مطبوعہ مصطفی البابی مصر ۱ /۴۰۴)
والله تعالى أعلم بالصواب

کتبہ غلام معین الدین فیضی امجدی۔خادم التدریس والإفتاء الجامعة الرضوية ازهر العلوم عباس نگر تاج گنج آگرہ۔یوپی
بتاريخ ۲۸/صفرالمظفر٢٤٤١؁ھ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے