یوم اساتذہ منانا جائز ہے یا نہیں؟
المستفتیہ: عالمہ منتشاء بانو الہ آباد یوپی انڈیا
الجواب -بعون الملک الوھاب- جائز ہے کہ اس میں اساتذہ کی تعظیم اور ان کے احسان کا شکریہ ادا کرنا ہے اور یہ ضروری ہے کہ ان کا مقام بڑا ہے فتاوی رضویہ میں بحوالہ التیسیر بشرح جامع الصغیر ہے:
"من علم الناس ذاک خیراب ذا ابوالروح لاابوالنطف” اھ
(ج١٩، ص٤٥١، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
یعنی استاد کا مرتبہ باپ سے زیادہ ہے کہ وہ روح کا باپ ہے، نہ نطفہ کا۔
اسی میں ہے:
” عالم دین ہر مسلمان کے حق میں عموماً اور استاد علم دین اپنے شاگرد کے حق میں خصوصا نائب حضور پرنور صلی ﷲ تعالی علیہ وسلم ہے” اھ (فتاوی رضویہ جدید ، ج٢٣، ص٦٣٩، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)
فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے:
"یوم اساتذہ منانا جائز ہے خواہ وہ کسی بھی تاریخ میں ہو کہ اس میں اساتذہ کی تعظیم اور ان کے شکر و احسان کی بجا آوری ہے اور اپنے استاد کی تعظیم جس طرح بھی کی جائے درست اور جائز ہے ” اھ (ج٢، ص٢٨٠، کتاب الحظر والاباحۃ، مطبوعہ شبیر برادرز لاہور) واللہ تعالیٰ ورسولہﷺ اعلم بالصواب
کتبہ: محمد صدام حسین برکاتی فیضی
١٧صفر المظفر ١٤٤٥ھ مطابق ٤ اکتوبر ٢٠٢٣ء